درد کش ادویات (Painkillers) جیسے **پیراسیٹامول، آئبوپروفین، اور نیپروکسن** روزمرہ زندگی میں عام استعمال ہوتی ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بے احتیاطی سے ان کا استعمال کئی سنگین مضر اثرات کا سبب بن سکتا ہے؟ آئیے تفصیل سے جانتے ہیں۔
آئبوپروفین اور اسپرین جیسی NSAIDs معدے کی تیزابیت، السر، اور خون کے اخراج کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔ اگر آپ کو پیٹ میں درد یا جلن محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
**2۔ جگر کو نقصان (Liver Damage)**
زیادہ **پیراسیٹامول (Panadol)** کا استعمال جگر کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ روزانہ 4 گرام (8 گولیاں) سے زیادہ کبھی نہ لیں۔ شراب نوشی کے ساتھ اس کا استعمال اور بھی خطرناک ہے۔
**3۔ گردوں کے مسائل (Kidney Damage)**
لمبے عرصے تک NSAIDs (جیسے بروفن) لینے سے گردے کمزور ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ کو پہلے سے گردے کی بیماری ہے تو احتیاط کریں
**4۔ دل کے امراض (Heart Risks)**
کچھ تحقیقات کے مطابق، طویل عرصے تک آئبوپروفین دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر ہائی بلڈ پریشر والے مریضوں میں۔
**5۔ خون پتلا ہونا (Blood Thinning)**
اسپرین اور کچھ دیگر درد کش ادویات خون کو پتلا کرتی ہیں، جس سے چوٹ لگنے پر زیادہ خون بہنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ سرجری سے پہلے انہیں بند کرنا ضروری ہے
**6۔ لت لگنا (Addiction Risk)**
**کوڈین یا ٹرامادول** جیسے طاقتور درد کش ادویات لت کا سبب بن سکتی ہیں۔ انہیں صرف ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں اور خود سے خوراک نہ بڑھائیں۔
**7۔ الرجک رد عمل (Allergic Reactions)**
کچھ افراد کو درد کش ادویات سے خارش، سوجن یا سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ اگر ایسا ہو تو فوری طور پر دوا بند کر کے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
احتیاطی تدابیر:**
✔ ہمیشہ ڈاکٹر/فارماسسٹ کی ہدایت کے مطابق دوا لیں۔
✔ کم از کم مؤثر خوراک استعمال کریں۔
✔ طویل مدتی استعمال سے گریز کریں
درد کش ادویات مفید ہیں، لیکن ان کا غیر ضروری استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو مسلسل درد رہتا ہے تو کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں، خود علاج نہ کریں۔
**نوٹ:** یہ معلومات عام آگاہی کے لیے ہیں۔ کسی بھی دوا کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر نہ کریں۔