"اسٹیو جابز کا سب سے بڑا افسوس یہ نہیں تھا کہ:
وہ ایپل کمپنی سے الگ ہو گئے، مائیکروسافٹ سے مقابلہ کیا، یا کینسر کا علاج کروانے سے انکار کیا...
بلکہ اُن کا سب سے بڑا افسوس یہ تھا کہ انہوں نے برسوں تک اپنی آنتوں کی صحت (gut health) کو نظر انداز کیا۔
اُن کے آخری الفاظ، جو انہوں نے ڈاکٹروں سے کہے، ایک ایسا صحت کا راز ظاہر کرتے ہیں جو کھربوں ڈالر کی اہمیت رکھتا ہے...
یہ ہے پوری کہانی:"
اسٹیو جابز کی کامیاب زندگی: ایک مختصر جائزہ
اسٹیو جابز کا شمار دنیا کے ان چند افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے ٹیکنالوجی کی دنیا کو ہمیشہ کے لیے بدل کر رکھ دیا۔ ایپل کمپنی کے بانی کی حیثیت سے انہوں نے نہ صرف جدید گیجٹس، جیسے کہ آئی فون، آئی پیڈ، اور میک کمپیوٹرز متعارف کروائے، بلکہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب برپا کر دیا۔ اُن کی جدت پسندی، وژن، اور محنت نے انہیں ٹیکنالوجی کا لیجنڈ بنا دیا۔ لیکن ان کی یہ شاندار کامیابیاں بھی اُن کے ذاتی صحت سے متعلقہ فیصلوں کی خامیوں کو چھپا نہ سکیں۔ ان کی زندگی کا ایک پہلو، جو عام طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے، ان کی جسمانی صحت اور خاص طور پر "آنتوں کی صحت" (Gut Health) ہے۔
آنتوں کی صحت کیا ہوتی ہے اور یہ اتنی اہم کیوں ہے؟
آنتوں کی صحت کا تعلق ہمارے نظامِ ہضم سے ہوتا ہے، خاص طور پر ہماری چھوٹی اور بڑی آنتوں میں موجود اربوں فائدہ مند بیکٹیریا سے۔ یہ بیکٹیریا نہ صرف کھانے کو ہضم کرتے ہیں بلکہ ہمارے مدافعتی نظام، ذہنی صحت، ہارمونی توازن، اور حتیٰ کہ جذبات پر بھی گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ جدید تحقیق سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ آنتوں کی خرابی بہت سے سنگین مسائل جیسے کہ ذیابیطس، دل کی بیماریاں، موٹاپا، ذہنی دباؤ، اور یہاں تک کہ کینسر سے بھی منسلک ہو سکتی ہے۔ اگر آنتوں کا توازن خراب ہو جائے تو سارا جسم متاثر ہوتا ہے، اور یہی وہ پہلو ہے جسے اسٹیو جابز نے نظر انداز کیا۔
اسٹیو جابز کی بیماری اور صحت سے متعلقہ غلط فہمیاں
2003 میں اسٹیو جابز کو ایک نایاب قسم کے لبلبے کے کینسر کی تشخیص ہوئی۔ اس بیماری کے باوجود، انہوں نے روایتی علاج جیسے کیموتھراپی اور سرجری کو فوراً اختیار نہیں کیا، بلکہ قدرتی طریقوں، جوس، اور متبادل علاج کی طرف رجوع کیا۔ اگرچہ ان کے فیصلے ذاتی تھے، مگر اس کا ایک بڑا سبب یہ تھا کہ وہ صحت کے بارے میں اپنی سوچ پر بہت زیادہ یقین رکھتے تھے، جو بعض اوقات سائنسی شواہد سے ہٹ کر ہوتی تھی۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر وہ وقت پر روایتی علاج اختیار کرتے، تو شاید ان کی زندگی بچ سکتی تھی۔ لیکن ان کی زندگی کے آخری ایام میں، انہوں نے ایک نہایت اہم سچائی کا اعتراف کیا، جس کا تعلق اُن کی آنتوں کی صحت سے تھا۔
آخری ایام اور ڈاکٹروں سے کیے گئے اعترافات
اسٹیو جابز کے آخری دنوں میں، جب ان کی صحت تیزی سے بگڑ رہی تھی، تو انہوں نے ڈاکٹروں کے ساتھ کئی گھنٹوں پر مشتمل بات چیت کی۔ اُن کے قریبی ذرائع کے مطابق، اُنہوں نے اس بات کا افسوس ظاہر کیا کہ انہوں نے اپنی "آنتوں کی صحت" پر کبھی توجہ نہیں دی۔ اُنہوں نے کہا کہ جسمانی نظام کا سب سے نازک اور اہم حصہ یہی ہے، جسے ہم اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ اُن کے بقول، "میں نے اپنی سوچ، غذا، اور زندگی کے انداز کو اس طریقے سے نہیں اپنایا، جو میرے جسم کے اندرونی نظام کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔ میں نے ٹیکنالوجی پر فوکس کیا، لیکن قدرتی نظام کو سمجھنے میں دیر کر دی۔"
اسٹیو جابز کی کہانی سے ہم کیا سیکھ سکتے ہیں؟
اسٹیو جابز کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ کامیابی، دولت، شہرت، یا ذہانت کے باوجود، اگر ہم اپنی صحت کو نظر انداز کریں، خاص طور پر آنتوں کی صحت جیسے اہم نظام کو، تو اس کا انجام انتہائی افسوسناک ہو سکتا ہے۔ آنتوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے ہمیں اپنی غذا میں فائبر، پروبائیوٹکس، سبزیاں، پانی، اور متوازن خوراک شامل کرنی چاہیے۔ مصنوعی غذا، پراسیسڈ فوڈ، اور ذہنی دباؤ سے پرہیز ضروری ہے۔ آج کی سائنسی تحقیق بھی اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ "Gut is the second brain" یعنی آنتیں ہمارا دوسرا دماغ ہیں، جو ہماری پوری صحت کا مرکز ہیں۔
آنتوں کی صحت بہتر بنانے والی غذائیں
1. پروبائیوٹکس والی غذائیں (Probiotic Foods)
یہ وہ غذا ہے جس میں زندہ بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو آنتوں میں فائدہ مند بیکٹیریا کی تعداد بڑھاتے ہیں:
دہی (خصوصاً بغیر چینی والا)
کیفر (Kefir) – دہی جیسا ایک مشروب
اچار (قدرتی طور پر فرمنٹ کیا گیا)
کمبوچا (Kombucha) – فرمنٹیڈ چائے
ساورکراوٹ (Sauerkraut) – بند گوبھی کا اچار
مِسو (Miso) – جاپانی فرمنٹیڈ سوپ
پری بائیوٹک غذائیں (Prebiotic Foods)
یہ وہ غذائیں ہیں جو آنتوں کے اچھے بیکٹیریا کی خوراک بنتی ہیں:
لہسن
پیاز
کیلے (خصوصاً نیم پکے ہوئے)
دلیہ (Oats)
سیب
دالیں، لوبیا، اور چنے
ہری سبزیاں
فائبر سے بھرپور غذائیں
فائبر آنتوں کی حرکت کو درست رکھتا ہے اور زہریلے مادوں کے اخراج میں مدد دیتا ہے:
دالیں، چنے، لوبیا
گندم کی بھوسی، جو، باجرہ
سبز پتوں والی سبزیاں
فلیکس سیڈز (السی)
بادام، اخروٹ، اور دیگر میوے
ہاضمہ بڑھانے والی اشیاء
ادرک (پینے کے پانی یا چائے میں)
پودینہ
ہلدی
ایلو ویرا جوس
آنتوں کی صحت کے لیے روزمرہ کی اچھی عادات
1. زیادہ پانی پینا
روزانہ کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پیجئے، تاکہ نظامِ ہضم بہتر کام کرے اور زہریلے مواد آسانی سے خارج ہوں۔
2. پرسکون کھانا کھانا
جلدی جلدی کھانے سے آنتوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔ نرمی اور توجہ سے چبا کر کھائیں۔
❌ ان چیزوں سے پرہیز کریں:
فاسٹ فوڈ، جنک فوڈ، چکنائی والے کھانے
زیادہ چینی اور مصنوعی مٹھاس
کولڈ ڈرنکس اور سوڈا
غیر ضروری اینٹی بایوٹک ادویات
سگریٹ نوشی اور شراب
صحت مند آنتیں = صحت مند جسم + ذہن
آنتوں کا خیال رکھنا صرف بیماری سے بچاؤ نہیں، بلکہ توانائی، خوبصورتی، موڈ، اور ذہنی کارکردگی کو نکھارنے کا ذریعہ ہے۔
جیسے اسٹیو جابز نے اپنی آخری سانسوں میں تسلیم کیا، اصل سچ یہ ہے کہ ہم اندر سے جتنے ٹھیک ہوں گے، باہر سے اتنے ہی کامیاب اور پُر سکون ہوں گے۔
