ورزش کے بعد جسم تھکن، سوجن اور تناؤ کا شکار ہو جاتا ہے۔ بہت سے لوگ جسم کو جلدی بحال کرنے کے لیے ٹھنڈے یا گرم شاور کا سہارا لیتے ہیں۔ لیکن کیا واقعی ٹھنڈا شاور بہتر ہے یا گرم؟ اور کیا یہ پٹھوں کی صحت اور بڑھوتری پر کوئی اثر ڈالتے ہیں؟ آج کل فٹنس کی دنیا میں ٹھنڈے شاور کو معجزاتی حل سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر آئس باتھ کو۔ لیکن تحقیق ہمیں کچھ مختلف نتائج بتاتی ہے۔ اس تحریر میں ہم سائنسی بنیادوں پر سمجھیں گے کہ ورزش کے بعد کون سا شاور بہتر ہے، اور کب کون سا منتخب کرنا چاہیے۔
ٹھنڈا شاور، خاص طور پر ورزش کے فوراً بعد لیا جائے تو جسم کا درجہ حرارت کم کرتا ہے، پٹھوں کی سوجن کم کرتا ہے، اور وقتی طور پر درد کو کم کرتا ہے۔ آئس باتھ (ice bath) یا کولڈ واٹر تھراپی ایتھلیٹس میں بہت مشہور ہو چکی ہے۔ یہ طریقہ کار خون کی نالیوں کو سکڑنے پر مجبور کرتا ہے، جس سے سوجن کم ہوتی ہے اور تھکاوٹ کا احساس وقتی طور پر دور ہوتا ہے۔ تاہم، یہ ایک وقتی حل ہوتا ہے، جو وقتی آرام تو دیتا ہے، لیکن کچھ ماہرین کے مطابق یہ پٹھوں کی قدرتی بحالی کے عمل میں مداخلت کرتا ہے۔
ورزش کے بعد گرم پانی سے نہانا جسم کو آرام دیتا ہے، خون کی روانی کو بہتر کرتا ہے، اور مسلز میں سختی اور کھچاؤ کو کم کرتا ہے۔ گرم شاور اعصاب کو بھی سکون دیتا ہے اور ذہنی تناؤ کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ جب خون کی روانی بڑھتی ہے تو جسم کے ٹشوز کو زیادہ آکسیجن اور غذائیت ملتی ہے، جو کہ قدرتی ریکوری کے لیے مفید ہے۔ اگرچہ یہ سوجن کو فوری طور پر کم نہیں کرتا، لیکن لمبے عرصے میں پٹھوں کو بہتر طور پر بحال کرنے میں مدد دیتا ہے۔ گرم شاور کی یہی خصوصیات اسے آرام دہ اور پٹھوں کے لیے معاون بناتی ہیں۔
سائنس کے مطابق پٹھوں کی بڑھوتری ورزش کے بعد ہونے والی سوزش اور چھوٹے زخموں کے بھرنے کے عمل سے ہوتی ہے۔ جب آپ ٹھنڈا شاور لیتے ہیں یا آئس باتھ کرتے ہیں، تو یہ قدرتی سوزش کے عمل کو روک سکتا ہے، جس سے پٹھوں کی نشوونما سست ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ جو ویٹ لفٹنگ یا مسلز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کے لیے ٹھنڈا شاور نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس کے برعکس، گرم شاور اس عمل میں مداخلت نہیں کرتا، بلکہ خون کی روانی بڑھا کر عمل کو بہتر بناتا ہے۔ اس لیے مقصد کے مطابق شاور کا انتخاب ضروری ہے۔
ریکوری ایک ایسا عمل ہے جس میں جسم خود کو دوبارہ توانائی بخشتا ہے۔ ٹھنڈے شاور کی سب سے بڑی خوبی سوزش کم کرنا اور فوری سکون دینا ہے، جو شدید تربیت کے بعد کارآمد ہو سکتا ہے۔ جبکہ گرم شاور جسم کے فطری طریقے سے ریکوری میں مدد دیتا ہے۔ اگر آپ کھیل یا کارڈیو ٹریننگ کے بعد جلدی تھکن دور کرنا چاہتے ہیں تو ٹھنڈا شاور اچھا ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ کو گہرے آرام، ذہنی سکون، اور قدرتی بحالی چاہیے تو گرم شاور بہتر ہے۔ دونوں کی افادیت ریکوری کے مختلف مراحل میں نمایاں ہو سکتی ہے۔
متعدد مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ورزش کے فوراً بعد کولڈ واٹر تھراپی پٹھوں کے anabolic signals کو کم کر دیتی ہے، جو پٹھوں کی نشوونما کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ 2015 کی ایک تحقیق میں دیکھا گیا کہ جو لوگ ہر ٹریننگ کے بعد آئس باتھ لیتے تھے، ان کے مسلز کی گروتھ سست تھی۔ اس کے برعکس، گرم شاور پر زیادہ تحقیق کم ہے، لیکن موجودہ شواہد یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ پٹھوں کے فطری بحالی کے عمل کو متاثر نہیں کرتا۔ اس لیے ٹھنڈے پانی کا استعمال احتیاط سے اور مخصوص حالات میں کرنا چاہیے۔
اگر آپ کی ورزش ہائی انٹینسٹی انٹرویل ٹریننگ (HIIT) یا کھیل کی سرگرمیوں پر مبنی ہے تو ٹھنڈا شاور وقتی ریکوری کے لیے بہتر ہو سکتا ہے۔ جبکہ ویٹ ٹریننگ یا باڈی بلڈنگ جیسی مشقوں کے بعد گرم شاور کا استعمال بہتر رہتا ہے تاکہ مسلز کی نشوونما کو متاثر نہ کیا جائے۔ اسی طرح اگر آپ کی ورزش سے زیادہ جسمانی سوزش ہوتی ہے (جیسے لمبے رن یا میراتھن)، تب کبھی کبھار آئس باتھ فائدہ مند ہوتا ہے۔ شاور کا انتخاب ورزش کی نوعیت اور مقصد کے مطابق ہونا چاہیے، نہ کہ ہر بار ایک ہی طریقہ استعمال کیا جائے۔
موسم بھی اس انتخاب پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔ سرد موسم میں ٹھنڈا شاور لینا جسم کے لیے مزید دباؤ کا باعث بن سکتا ہے اور کچھ افراد کے لیے خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ اسی طرح گرم موسم میں گرم پانی سے نہانا جسم کو بے آرام کر سکتا ہے۔ ایسے حالات میں نارمل درجہ حرارت کا پانی یا نیم گرم شاور زیادہ بہتر ہو سکتا ہے۔ اگر آپ گرمیوں میں ورزش کرتے ہیں تو ٹھنڈا شاور جسم کا درجہ حرارت کم کرنے میں مدد کرے گا، مگر احتیاط ضروری ہے کہ یہ آپ کی بحالی پر منفی اثر نہ ڈالے۔
شاور کا اثر صرف جسم تک محدود نہیں ہوتا، بلکہ ذہن پر بھی ہوتا ہے۔ ٹھنڈا شاور لینے سے دماغ میں norepinephrine جیسے ہارمونز ریلیز ہوتے ہیں، جو ہوشیاری بڑھاتے ہیں۔ لیکن یہ بھی وقتی اثر ہوتا ہے۔ گرم شاور ذہنی سکون، نیند کی بہتری، اور اضطراب کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر آپ دن کے اختتام پر ورزش کرتے ہیں اور نیند کی تیاری کر رہے ہیں تو گرم شاور بہتر انتخاب ہو سکتا ہے۔ اس لیے ذہنی حالت اور دن کے وقت کو مدِنظر رکھ کر شاور کا انتخاب کیا جانا چاہیے۔
آخر میں، یہ کہا جا سکتا ہے کہ نہ ٹھنڈا شاور ہر کسی کے لیے ہمیشہ فائدہ مند ہے، نہ ہی گرم شاور ہر وقت بہتر۔ دونوں کے فوائد اور نقصانات ہیں، اور ان کا استعمال آپ کے فٹنس کے مقصد، ورزش کی نوعیت، موسم، اور ذاتی ترجیحات پر منحصر ہونا چاہیے۔ اگر مقصد پٹھوں کی بڑھوتری ہے تو ٹھنڈے شاور سے گریز کریں۔ اگر مقصد فوری سکون اور سوجن میں کمی ہے تو ٹھنڈا شاور مؤثر ہو سکتا ہے۔ بہترین حکمت عملی یہی ہے کہ حالات کے مطابق، اعتدال کے ساتھ، شاور کا انتخاب کیا جائے تاکہ جسم کو مکمل فائدہ پہنچے۔
