انوکھا ہندوستانی گاؤں جہاں ایک عورت کی شادی سب بھائیوں سے ہوتی ہے
(ایک حیران کن روایت جس نے صدیوں پرانی کہانیوں کو حقیقت بنا دیا)
تاریخی جھلک: دروپدی کی روایت سے جونیسر بوار کی حقیقت تک
ہندوستانی مہاکاوی "مہابھارت" میں ایک کردار "دروپدی" کی پانچ بھائیوں (پانڈووں) سے شادی کی داستان آج بھی زندہ ہے – لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ محض کہانی نہیں بلکہ حقیقت بھی ہے۔ بھارت کے شمالی علاقے "اتراکھنڈ" کے دیہاتوں میں آج بھی ایسے خاندان موجود ہیں جہاں ایک عورت، ایک ہی خاندان کے تمام بھائیوں کی بیوی بنتی ہے۔
جغرافیائی حقیقت: کہاں واقع ہے یہ گاؤں؟
یہ روایت زیادہ تر اتراکھنڈ کے "جعونی" (Jaunsar-Bawar) علاقے میں دیکھنے کو ملتی ہے، جو کہ دیہرادون ضلع کا ایک دور افتادہ اور قبائلی علاقہ ہے۔ اس کے علاوہ ہماچل پردیش کے کچھ حصوں جیسے "کناور" (Kinnaur) میں بھی ایسی روایات پائی جاتی ہیں۔
رسم کا معاشی پس منظر: زمین بچانے کی حکمت عملی
اس روایت کی سب سے بڑی وجہ زمین کی تقسیم سے بچنا ہے۔ اگر ہر بھائی الگ شادی کرے اور زمین تقسیم ہو جائے تو خاندان کی معاشی طاقت کمزور ہو سکتی ہے۔ اس مسئلے کا حل نکالا گیا کہ تمام بھائی ایک ہی عورت سے شادی کریں، تاکہ زمین، جائیداد اور وسائل ایک ہی خاندان میں رہیں۔
رواج کی نوعیت: کون بڑا شوہر؟
سب سے بڑا بھائی رسمی طور پر شوہر مانا جاتا ہے، لیکن باقی بھائی بھی برابر کے شریک ہوتے ہیں۔
عورت تمام بھائیوں کے ساتھ وقت گزارتی ہے، اور بچے پورے خاندان کے مانے جاتے ہیں۔
کیا یہ رواج اب بھی موجود ہے؟
جی ہاں، مگر کم ہوتا جا رہا ہے۔
2021 کی ایک رپورٹ کے نوجوان نسل اب زیادہ تر مونواگمی (ایک بیوی، ایک شوہر) کو ترجیح دیتی ہے۔
تعلیم، جدید طرزِ زندگی اور قانون سازی اس رسم کو ختم کر رہے ہیں۔
قانونی حیثیت: کیا بھارت میں یہ جائز ہے؟
بھارت کا ہندو میرج ایکٹ 1955 ایسی شادیوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا، لیکن اگر سب فریق رضامند ہوں تو کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جاتی۔
تاہم، ایسی شادیاں سرکاری ریکارڈ میں رجسٹر نہیں ہوتیں، اور بعض اوقات بچوں کی ولدیت ایک مسئلہ بن جاتی ہے۔
خواتین کی رائے: قبولیت یا مجبوری؟
بعض خواتین اسے خاندان کا اتحاد مانتی ہیں، تو کچھ اسے مجبوری تصور کرتی ہیں۔
ایک مقامی خاتون کے مطابق: "ہم اس روایت میں پلے بڑھے ہیں، ہمیں عجیب نہیں لگتا۔ لیکن اب ہماری بیٹیاں کچھ اور سوچتی ہیں۔"
عالمی دلچسپی: دستاویزی فلمیں اور تحقیقی رپورٹس BBC، National Geographic، اور Discovery Channel اس موضوع پر ڈاکیومنٹریز بنا چکے ہیں
معروف تحقیق کار Susan S. Wadley نے اپنی کتاب میں اس رسم کا تفصیلی مطالعہ پیش کیا ہے۔
---
خلاصہ: روایت، حقیقت اور وقت کی تبدیلی
پولی اینڈری جیسی روایات ہندوستانی ثقافت کی ایک نایاب مگر حیرت انگیز جھلک ہیں۔ یہ نہ صرف معاشی نظام کی سمجھداری کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ روایتی خاندان کے اتحاد کو بھی نمایاں کرتی ہیں۔ مگر وقت کے ساتھ یہ روایت بھی بدل رہی ہے – تعلیم، شہری ترقی اور خواتین کا شعور نئی نسل کے فیصلوں پر اثر ڈال رہا ہے۔
