اگر آپ کو نیند نہیں آتی، دل زور زور سے دھڑکتا ہے، اور پیٹ میں بے چینی محسوس ہوتی ہے تو اکثر لوگ اسے اینزائٹی کہتے ہیں، مگر اصل وجہ آپ کی ویگس نرو ہو سکتی ہے۔ یہ نرو دماغ اور جسم کے درمیان رابطے کا اہم ذریعہ ہے، اور اس کے صحیح طریقے سے کام نہ کرنے سے جسم میں تناؤ بڑھ جاتا ہے۔ خوش قسمتی سے، کچھ سادہ مگر مؤثر طریقے ہیں جن سے ویگس نرو کو فعال کیا جا سکتا ہے۔ یہ سات معمولی سی تبدیلیاں آپ کے جسم کو وہ سکون دے سکتی ہیں جس کی اسے اشد ضرورت ہے، چاہے وہ گہری سانسیں ہوں یا ٹھنڈا پانی پینا.
ویگس نرو انسانی جسم کی سب سے لمبی کرینیئل نرو ہے، جو دماغ سے نکل کر دل، پھیپھڑوں، معدے، آنتوں اور دیگر اہم اعضاء تک جاتی ہے۔ یہ نرو جسم کے پیراسیمپیٹھیٹک نروس سسٹم کا ایک مرکزی حصہ ہے، جو جسم کو سکون اور توازن مہیا کرتا ہے۔ ویگس نرو دل کی دھڑکن کو کم کرنے، ہاضمہ بہتر بنانے، اور تناؤ کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگر یہ نرو صحیح کام نہ کرے تو جسم میں اضطراب، بے چینی، ہاضمے کے مسائل، اور نیند میں خلل جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس لیے اس نرو کی صحت کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے.
ویگس نرو نیند میں گہرا کردار ادا کرتی ہے۔ جب آپ کا دماغ سکون میں ہوتا ہے اور دل کی دھڑکن نارمل ہوتی ہے، تو نیند آسانی سے آتی ہے۔ ویگس نرو دل کی دھڑکن کو قابو میں رکھتی ہے اور دماغ کو پیغام دیتی ہے کہ "اب آرام کرو"۔ اگر یہ نرو سُست ہو جائے یا صحیح سگنلز نہ دے، تو دماغ مسلسل تناؤ کی حالت میں رہتا ہے، جس کی وجہ سے آپ کو نیند نہیں آتی، یا نیند بار بار ٹوٹتی ہے۔ نیند کی خرابی صحت کے دیگر پہلوؤں پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے، جیسے موڈ، یادداشت، اور جسمانی صحت۔
جب آپ کو بے چینی یا گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے، تو یہ اکثر ویگس نرو کی ناقص کارکردگی کی علامت ہوتی ہے۔ تناؤ کے دوران دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے، جسم میں ایڈرینالین کا اخراج بڑھ جاتا ہے، اور معدہ گڑبڑ محسوس کرتا ہے۔ یہ سب علامات اس بات کا اشارہ ہیں کہ آپ کا اعصابی نظام غیر متوازن ہے۔ اگر ویگس نرو مؤثر طریقے سے کام کر رہی ہو، تو یہ تناؤ کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔ لیکن اگر یہ کمزور ہو، تو معمولی باتیں بھی شدید بے چینی کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اس نرو کو فعال رکھنے کے لیے روزمرہ کی مشقیں ضروری ہیں.
ویگس نرو کو متحرک کرنے کا سب سے آسان اور مؤثر طریقہ گہری اور پرسکون سانس لینا ہے۔ جب آپ آہستہ اور گہرائی سے سانس لیتے ہیں، خاص طور پر ناک سے سانس اندر لے کر منہ سے باہر نکالتے ہیں، تو دل کی دھڑکن سست ہو جاتی ہے اور دماغ کو پیغام جاتا ہے کہ اب سکون کا وقت ہے۔ یہ عمل ویگس نرو کو فعال کرتا ہے، جو کہ پیراسیمپیٹھیٹک سسٹم کو تقویت دیتا ہے۔ دن میں کم از کم 5 منٹ گہرے سانسوں کی مشق کرنے سے آپ کی ذہنی کیفیت میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے، خاص طور پر نیند کے وقت یا تناؤ کی حالت میں۔
سرد پانی کا چہرے یا گردن پر چھڑکاؤ یا برف کا ٹکڑا پکڑنے جیسا عمل بھی ویگس نرو کو جگانے میں مدد کرتا ہے۔ جب ٹھنڈک جلد پر پڑتی ہے تو جسم میں ایک ردِ عمل پیدا ہوتا ہے جسے “ڈائیو ریفلیکس” کہتے ہیں، جو دل کی دھڑکن کو سست کرتا ہے اور سکون پہنچاتا ہے۔ کچھ لوگ نہانے کے دوران تھوڑی دیر کے لیے سرد پانی استعمال کرتے ہیں تاکہ نرو کو ریفریش کر سکیں۔ یہ طریقہ خاص طور پر صبح کے وقت توانائی فراہم کرتا ہے اور رات کو سکون بخش احساس دیتا ہے۔ یہ عمل آپ کے اعصابی نظام کو “ری سیٹ” کرنے میں مدد دیتا ہے.
گارگل کرنا یا ’ہمنگ‘ یعنی آواز نکال کر گانا گنگنانا بھی ویگس نرو کو چالو کرنے کا مؤثر ذریعہ ہے، کیونکہ یہ نرو گلے سے بھی منسلک ہوتی ہے۔ جب آپ ’اوم‘ یا کوئی بھی لمبی آواز دہراتے ہیں، تو آپ کی گلے کی رگیں حرکت میں آتی ہیں، جو ویگس نرو کو ایک مثبت سگنل دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ عمل دماغ کو مصروف رکھتا ہے، جس سے تناؤ میں کمی آتی ہے۔ روزانہ چند منٹ ہمنگ کرنے سے نہ صرف ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے بلکہ آپ کے اعصابی نظام میں توازن بھی پیدا ہوتا ہے۔
گردن، کندھوں یا پیروں کا ہلکا مساج ویگس نرو کو متحرک کرتا ہے، خاص طور پر اگر نرمی اور یکسانیت سے کیا جائے۔ بعض مخصوص دباؤ والے مقامات جیسے پاؤں کے تلوے یا انگلیوں کی درمیانی جگہیں ایسی ہیں جہاں مساج کرنے سے اعصابی نظام کو سکون ملتا ہے۔ یہ نرو وہاں سے گزرنے والے سگنلز کے ذریعے دماغ کو تناؤ کم کرنے کا پیغام دیتی ہے۔ مساج سے نہ صرف خون کی روانی بہتر ہوتی ہے بلکہ نیند بھی بہتر آتی ہے۔ رات کو سونے سے پہلے ہلکا سا مساج ایک قدرتی نیند کی دوا بن سکتا ہے.
ویگس نرو کی کارکردگی پر آپ کی خوراک کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ ایسی غذا جو آنتوں کی صحت کو بہتر بناتی ہو، جیسے دہی، کیفر، ساورکراٹ، یا فائبر سے بھرپور سبزیاں، ویگس نرو کو مضبوط کرتی ہیں۔ آنتیں اور ویگس نرو ایک دوسرے سے مسلسل رابطے میں رہتی ہیں، اس لیے آنتوں کی صحت بہتر ہوگی تو نرو بہتر سگنل دے گی۔ زیادہ چکنائی، پروسیسڈ فوڈز اور شکر سے بھرپور خوراک اس نرو کو کمزور کرتی ہے۔ متوازن غذا ویگس نرو کے ذریعے دماغ کو صحت مند پیغامات پہنچاتی ہے، جو جسمانی اور ذہنی توازن کے لیے ضروری ہے.
ہلکی پھلکی ورزش جیسے چہل قدمی، یوگا، یا سائیکلنگ نہ صرف جسمانی صحت کے لیے مفید ہے بلکہ ویگس نرو کو بھی فعال بناتی ہے۔ ورزش کے دوران جسم میں خوشی کے ہارمونز جیسے اینڈورفنز خارج ہوتے ہیں، جو نرو کو بہتر سگنل دیتے ہیں۔ خاص طور پر یوگا اور مراقبہ جسم کو پرسکون کرتے ہیں اور نرو کو مضبوطی دیتے ہیں۔ روزانہ کم از کم 20 منٹ کی ورزش کرنے سے نہ صرف دل کی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ نیند اور ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے۔ اس لیے جسمانی حرکت کو اپنی روزمرہ کی روٹین میں ضرور شامل کریں۔
مراقبہ یعنی میڈیٹیشن ویگس نرو کو متحرک کرنے کا ایک گہرا طریقہ ہے۔ خاموشی سے بیٹھ کر سانس پر توجہ دینا، خیالات کو جانے دینا، اور حال میں موجود رہنا، دماغ کو سکون دیتا ہے۔ جب دماغ پرسکون ہوتا ہے تو ویگس نرو زیادہ مؤثر کام کرتی ہے، جس سے دل کی دھڑکن معمول پر آتی ہے اور جسم میں تناؤ کے ہارمونز کم ہو جاتے ہیں۔ روزانہ 10 سے 15 منٹ کا مراقبہ آپ کے اعصابی نظام کو ری سیٹ کر سکتا ہے۔ یہ عمل نیند، توجہ، اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے.