رونگٹے کھڑے کر دے گا، لیکن اس کے ساتھ ساتھ آپ کے کتنے کام آئے گا آپ نے کبھی سوچا تک نہیں ہو گا،
ہُوا یوں کے کل عسکری ۱۴ (askari 14) جاتے ہوئے مجھے ٹریفک پولیس والوں نے روک لیا،
میرے پاس لرنر لائسنس تھا تو دو ہزار کا چالان کر دیا،
میں نے بحثیت پاکستانی اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے اُن کی بہت منتیں اور ترلے کیے ، لیکن وہ تو ٹس سے مس نا ہوئے،👇
اور تھما دیا میرے ہاتھ میں دو ہزار کا چالان اور مُجھے کیش میں پیسے دینے کو کہا، اور جب میں نے آن لائن پے کرنے کو کہا تو مجھے سخت لہجے میں کیش کی صورت میں ہی پیسے دینے کو کہا گیا،
بس یہی وہ ٹرننگ پوائنٹ تھا جس نے میری خودداری کو جگا دیا، اور میں نے بھی کشتیاں جلا دیں ، اور ڈٹ گیا کے چالان آن لائن ہی پے کروں گا، پیسے آپ لوگوں کے ہاتھ میں نہیں دوں گا، پیسے ڈائرکٹ حکومت پنجاب کے اکاونٹ میں ہی جائیں گے،
مجھے دھمکی دی گئی کے میرے خلاف FIR کاٹ کر اندر کر دیا جائے گا، لیکن اپنی بھی غراری اڑ گئی تھی اب میں نے کہا جو کرنا ہے کرو، لیکن پہلے مُجھے چالان پے کرنے دو، اور وہ بھی آن لائن ،
اِسی بحث و مباحثے میں میں نے گوگل سے راولپنڈی ٹریفک ہیڈ کوارٹر کا نمبر نکال کر اُنہیں کال کی اور سارا ماجرا اُنکو سُنایا،
اُنہوں نے بھی مُجھے کیش میں چالان بھرنے کے لیے قائل کِیا، لیکن اپنی کھوپڑی سرک چُکی تھی، میں نے کہا میرے پاس کیش نہیں، اور اگر ہوتا بھی تو نہیں کرتا، جب چالان ہے ہی آن لائن تو کیش کیوں دوں، تو پھر ہیڈ کوارٹر والے بندے نے مُجھے موبائل موقع پر موجود آفیسر کو دینے کو کہا ،
پھر پانچ دس منٹ دونوں کی بات ہونے کے بعد آخر کار میرا آن لائن چالان کاٹا گیا،
جس کی رقم دیکھ کر میرے تو پاؤں تلے زمین نکل گئی،
دو ہزار کی بجائے مجھے صرف پانچ سو جرمانہ کیا گیا، میں بہت حیران تھا کے یہ دو ہزار اچانک پانچ سو کیسے ہو گیا، انہیں مجھ سے اچانک محبت کیسے ہو گئی،
پھر میں نے معاملے کی باریکی سے جانچ کرنے کا سوچا، اور ان کی ویب سائٹ سے ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر عائد کیے جانے والے جرمانو کی لسٹ نکالی تو حقیقت آشکار ہوئی کے کار والوں کے لیے کوئے بھی جرمانہ 500 روپے سے ذیادہ نہیں
موٹر سائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ نا ہونے کا جرمانہ صرف 200 روپے ہے، اور میرے سامنے اُنہوں نے اک لڑکے کو 2000 روپے کا جرمانہ کیا ،
خیر پہلی بات تو یہ ہے کے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ایک جرم ہے، جس میں الگ الگ قسم کے جرمانے کیے جاتے ہیں جن کی عدائیگی ہم پر لازم ہے ، لیکن اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں کے محکمہ لوٹ مار شروع کر دے،
اس لیے چالان کی عدائگی ہمیشہ آن لائن کریں، تاکہ پیسے حکومت پاکستان کے اکاونٹ میں جائیں،
کوئی بھی آفیسر چالان کی رقم کیش کی صورت میں آپ سے نہیں لے سکتا،
خیر پہلی بات تو یہ ہے کے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ایک جرم ہے، جس میں الگ الگ قسم کے جرمانے کیے جاتے ہیں جن کی عدائیگی ہم پر لازم ہے ، لیکن اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں کے محکمہ لوٹ مار شروع کر دے،
اس لیے چالان کی عدائگی ہمیشہ آن لائن کریں، تاکہ پیسے حکومت پاکستان کے اکاونٹ میں جائیں،
کوئی بھی آفیسر چالان کی رقم کیش کی صورت میں آپ سے نہیں لے سکتا،
کُچھ عرصہ پہلے چالان چالان بُک پے کیے جاتے تھے لیکن وہ بھی بنک میں جمع کروانے پڑتے تھے، لیکن اب سارا سسٹم آن لائن ہو گیا ہے، اس لیے اپنے ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں کُچھ نا کُچھ رقم ضرور رکھیں، تاکہ زلیل و خوار ہونے سے بچ سکیں، اور ڈٹ جائیں کے چالان آن لائن ہی پے کریں گے،
