Huh"یہ دو منٹ کی عادت آپ کی زندگی میں 5 سال کا. اضافہ کر سکتی ہے۔"
یہ عادت خطرناک بیکٹیریا کو آپ کے دماغ میں جانے سے روکتی ہے۔
یہ وہی بیکٹیریا ہے جو 96 فیصد ڈیمنشیا (یادداشت کی بیماری) کے مریضوں میں پایا گیا ہے۔
یہ عادت کیا ہے؟ اور یہ آپ کو ذہنی کمزوری سے
دو منٹ کی عادت اور اس کا اثر
روزمرہ کی زندگی میں چھوٹی چھوٹی عادات کا بڑا اثر ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، روزانہ صرف دو منٹ کی ایک مخصوص عادت اپنانے سے زندگی میں پانچ سال تک کا اضافہ ممکن ہے۔ یہ عادت نہ صرف عمر میں اضافہ کرتی ہے بلکہ دماغی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے، کیونکہ یہ خطرناک بیکٹیریا کو دماغ میں داخل ہونے سے روکتی ہے۔ یہی بیکٹیریا 96 فیصد ڈیمنشیا کے مریضوں میں پایا گیا ہے۔ لہٰذا، یہ عادت اپنانا دماغی تنزلی سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
جسمانی سرگرمی اور لمبی عمر کا تعلق
آسٹریلیا کی گریفتھ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ درمیانی عمر کے افراد اگر روزانہ چہل قدمی کو عادت بنالیں تو ان کی اوسط عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔ تحقیق میں 40 سال یا اس سے زائد عمر کے 36 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی، جس سے معلوم ہوا کہ روزانہ 49 منٹ تک چہل قدمی کرنے سے اوسط عمر میں 5 سال کا اضافہ ہوتا ہے۔ اسی طرح 111 منٹ تک چہل قدمی سے اس مدت میں 11 سال تک اضافہ ہو جاتا ہے۔
جسمانی سرگرمی اور لمبی عمر کا تعلق
آسٹریلیا کی گریفتھ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ درمیانی عمر کے افراد اگر روزانہ چہل قدمی کو عادت بنالیں تو ان کی اوسط عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔ تحقیق میں 40 سال یا اس سے زائد عمر کے 36 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی، جس سے معلوم ہوا کہ روزانہ 49 منٹ تک چہل قدمی کرنے سے اوسط عمر میں 5 سال کا اضافہ ہوتا ہے۔ اسی طرح 111 منٹ تک چہل قدمی سے اس مدت میں 11 سال تک اضافہ ہو جاتا ہے۔
دو منٹ کی عادت اور اس کا اثر
روزمرہ کی زندگی میں چھوٹی چھوٹی عادات کا بڑا اثر ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، روزانہ صرف دو منٹ کی ایک مخصوص عادت اپنانے سے زندگی میں پانچ سال تک کا اضافہ ممکن ہے۔ یہ عادت نہ صرف عمر میں اضافہ کرتی ہے بلکہ دماغی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے، کیونکہ یہ خطرناک بیکٹیریا کو دماغ میں داخل ہونے سے روکتی ہے۔ یہی بیکٹیریا 96 فیصد ڈیمنشیا کے مریضوں میں پایا گیا ہے۔ لہٰذا، یہ عادت اپنانا دماغی تنزلی سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہادت اور اس ک
ی تنزلی سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔6y
جسمانی سرگرمی اور لمبی عمر کا تعلق
آسٹریلیا کی گریفتھ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ درمیانی عمر کے افراد اگر روزانہ چہل قدمی کو عادت بنالیں تو ان کی اوسط عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔ تحقیق میں 40 سال یا اس سے زائد عمر کے 36 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی، جس سے معلوم ہوا کہ روزانہ 49 منٹ تک چہل قدمی کرنے سے اوسط عمر میں 5 سال کا اضافہ ہوتا ہے۔ اسی طرح 111 منٹ تک چہل قدمی سے اس مدت میں 11 سال تک اضافہ ہو جاتا ہے۔
دماغی صحت پر جسمانی سرگرمی کا اثر
ایک تحقیق میں 39 سے 70 سال کی عمر کے 61 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا، جن کی کارڈیو فٹنس کو جانچنے کے بعد معلوم ہوا کہ اچھی جسمانی فٹنس رکھنے والے افراد میں 70 سال یا اس سے زائد عمر کے بعد ڈیمینشیا کا خطرہ 20 فیصد سے زیادہ کم ہو جاتا ہے۔ یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ جسمانی فٹنس دماغ کے لیے بھی فائدہ مند ہوتی ہے اور دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
دو منٹ کی عادت کا نفسیاتی پہلو
James Clear کی کتاب "Atomic Habits" میں دو منٹ کے اصول کا ذکر کیا گیا ہے، جس کے مطابق کسی بھی نئی عادت کو اپنانے کے لیے اسے دو منٹ سے کم وقت میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً، "ہر رات سونے سے پہلے پڑھیں" کو "ایک صفحہ پڑھیں" میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یہ طریقہ عادات کو کم خوفناک بناتا ہے اور شروع کرنے کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔
تحقیق لوگوں کے ڈی این اے میں فرق کے تجزیے سے کی گئی، جس سے معلوم ہوا کہ تعلیم اور لمبی عمر کے درمیان تعلق موجود ہے۔
جسمانی سرگرمی اور قبل از وقت موت کا خطرہ
برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، جسمانی طور پر زیادہ فعال ہونا آپ کی زندگی کو کم از کم پانچ سال تک بڑھا سکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمی کی کم سطح کی وجہ سے عمر کا نقصان تمباکو نوشی اور ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے برابر ہے۔
جسمانی سرگرمی اور دماغی تنزلی کا تعلق
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جسمانی سرگرمیوں اور قبل از وقت موت کے درمیان تعلق بہت زیادہ ٹھوس ہے۔
روزانہ 49 منٹ تک چہل قدمی کرنے سے اوسط عمر میں 5 سال کا اضافہ ہوتا ہے، اسی طرح 111 منٹ تک چہل قدمی سے اس مدت میں 11 سال تک اضافہ ہو جاتا ہے۔
جسمانی سرگرمی اور دماغی کارکردگی
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ جسمانی فٹنس دماغ کے لیے بھی فائدہ مند ہوتی ہے اور دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ کارڈیو فٹنس سے دماغ کے تیزی سے سوچنے کی صلاحیت بھی بہتر ہوتی ہے، جو کہ دماغی تنزلی سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
