معاشرے کا ایک طبقہ ایسا ہے جس کے لیے زندگی صرف نمائشی بن چکی ہے — لباس، گاڑیاں، تقریبات، سوشل میڈیا پر نمود و نمائش۔ ان کے لیے زندگی کا مقصد دوسروں پر اپنی شان دکھانا ہے۔
جبکہ دوسرا طبقہ وہ ہے جو ہر دن صرف زندہ رہنے کی جدوجہد میں گزارتا ہے — روٹی، کپڑا، مکان، دوا،تعلیم… سب کچھ ایک مشکل معرکہ ہے۔ وہ نہ دکھاوا کر سکتا ہے، نہ چاہتا ہے — بس وہ جینا چاہتا ہے۔
یہ فرق صرف مالی یا طبقاتی نہیں بلکہ احساسی، معاشرتی اور اخلاقی طور پر ایک گہری دراڑ بن چکا ہے۔
جب ایک طرف کے لوگ اپنی تصویروں کی روشنی میں جیتے ہیں اور دوسری طرف کے لوگ اندھیروں سے لڑتے
، تب معاشرہ ٹوٹنے لگتا ہے۔
اسلامی نقطہ نظر سے بھی، معاشرہ اس وقت بہتر ہوتا ہے جب ہر انسان دوسرے کے درد کو سمجھے — دکھاوا نہیں، قربانی اصل معیار ہے۔
