حیران کن معلوماتی تھریڈ
زمین پر ایک ایسا مقام بھی موجود ہے جہاں انسان کی موجودگی تقریباً ناممکن ہے — اتنا دور، اتنا الگ تھلگ کہ یہاں سب سے قریبی انسان خلا میں ہوتا ہے۔ اس جگہ کو پوائنٹ نیمو کہا جاتا ہے.
#معلومات
جو جنوبی بحرالکاہل کے وسط میں واقع ہے۔ نیمو لاطینی زبان کا لفظ ہے، جس کا مطلب ہے "کوئی نہیں" — اور یہ نام اس مقام کے لیے بے حد موزوں ہے، کیونکہ واقعی یہاں کوئی نہیں ہوت
پوائنٹ نیمو زمین کا وہ مقام ہے جو خشکی سے سب سے زیادہ فاصلے پر ہے۔ قریب ترین زمین کا ٹکڑا تقریباً 2,700 کلومیٹر دور ہے، اور وہ بھی انسانی آبادی سے خالی۔ اگر آپ یہاں کھڑے ہوں — جو عملی طور پر ممکن نہیں — تو آپ کے چاروں طرف صرف پانی ہو گا، اور وہ بھی سینکڑوں میل تک۔
سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ جب بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) اپنے مدار میں زمین کے گرد گردش کر رہا ہوتا ہے، تو اس کے خلاباز اکثر پوائنٹ نیمو کے "قریب ترین انسان" ہوتے ہیں۔ یعنی خلا میں موجود افراد، زمین پر موجود کسی بھی انسان سے اس مقام کے زیادہ نزدیک ہوتے ہیں
کیونکہ کی ISS زمین سے صرف چار سو کلو میٹر دور ہے۔ یہ مقام بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقع ہے جہاں سمندری کرنٹ بھی نسبتاً سست ہوتا ہے، اور زندگی کی بہت کم اقسام پائی جاتی ہیں۔ یہ سمندر کا ایسا خاموش گوشہ ہے جو نہ صرف تنہائی میں ڈوبا ہوا ہے
بلکہ اس کی گہرائیاں بھی بہت کچھ چھپائے ہوئے ہیں۔ کچھ لوگ اسے "سمندر کا قبرستان" بھی کہتے ہیں، کیونکہ کئی پرانے سیٹلائٹ، خلائی جہاز اور دوسرے اسپیس مشنز کے ملبے کو جان بوجھ کر یہاں گرایا گیا ہے۔
خلائی تحقیق کے بیکار ہو جانے والے حصے اس تنہا مقام پر دفن کیے جاتے ہیں تاکہ انسانی زندگی یا ماحول کو کم سے کم نقصان ہو۔
پوائنٹ نیمو ایک ایسا مقام ہے جہاں قدرت کی خاموشی بولتی ہے۔ وہاں نہ شور ہے، نہ روشنی، نہ زندگی کی کوئی علامت۔ بس لامحدود نیلا پانی، کبھی کبھار تیز ہوائیں، اور وہ تنہائی جو شاید خود سمندر کو بھی سوچنے پر مجبور کر دے۔
یہ جگہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہماری زمین کتنی وسیع ہے، اور تنہائی کے معنی صرف جذباتی یا روحانی ------- تنہائی کے معنی صرف جذباتی یا روحانی نہیں — جغرافیائی بھی ہو سکتے ہیں۔
